غزل - کچھ تو ہو

جمعرات, اپریل 28, 2011 عرفان وحید 0 Comments

رنج و الم ہو، خوف ہو، وحشت ہو، کچھ تو ہو

شہر ِ ستم کی کوئی علامت  ہو کچھ تو ہو


0 comments:

تبصرہ کیجیے