نعت رسول پاکﷺ
حیات آفریں سب انقلاب اُنؐ کے ہیں
ازل سے جو بھی ہیں روشن نصاب اُنؐ کے ہیں
غلام سارے ہی عزت مآب اُنؐ کے ہیں
تمام ذرے بنے آفتاب اُنؐ کے ہیں
اگرچہ جاں سے گزرنا ہے دشتِ حق کا سفر
وفا شعار مگر فوزیاب اُنؐ کے ہیں
فضا ہے ساری معطر بفیضِ ذکرِ نبیؐ
مشامِ جاں میں مہکتے گلاب اُنؐ کے ہیں
جو اُنؐ کے جادے سے بھٹکی وہ زیست زیست نہیں
رہِ حیات کے سارے نصاب اُنؐ کے ہیں
اُنھیںؐ کی نعتِ مسلسل جسے کہیں قرآں
سخن خدا کا، ثناؤں کے باب اُنؐ کے ہیں
ہمیں توازنِ فکر و نظر ملا اُنؐ سے
درونِ ذات کُھلے ہیں جو باب اُنؐ کے ہیں
ہماری نیند سدا اُنؐ کی تشنۂ دیدار
ہماری جاگتی آنکھوں میں خواب اُنؐ کے ہیں
جہاں میں لوگ وہی خوش نصیب ہیں عرفانؔ
’’درِ نیاز سے جو باریاب اُنؐ کے ہیں‘‘
0 comments:
تبصرہ کیجیے