عشق کو گیسوئے پیچاک سے باندھا گیا ہے

منگل, دسمبر 19, 2017 عرفان وحید 0 Comments



عشق کو گیسوئے پیچاک سے باندھا گیا ہے
اور پھر گردشِ افلاک سے باندھا گیا ہے

0 comments:

تبصرہ کیجیے

فصیلِ حرف میں معنی کا در بنایا جائے

منگل, دسمبر 19, 2017 عرفان وحید 0 Comments


پسِ سکوت، سخن کو خبر بنایا جائے
فصیلِ حرف میں معنی کا در بنایا جائے

0 comments:

تبصرہ کیجیے

کس قدر بے اماں ہے شہرِمراد

اتوار, دسمبر 03, 2017 عرفان وحید 0 Comments


اف یہ وحشت، یہ آگہی کا فساد
کس قدر بے اماں ہے شہرِمراد

0 comments:

تبصرہ کیجیے